Friday, 7 March 2014

ایشیا کی بہترین ون ڈے ٹیم کا فیصلہ


ایشیا کپ میں پانچوں ٹیمیں بلند حوصلوں کے ساتھ آئی تھیں لیکن فائنل سے پہلے بھارت، بنگلہ دیش اور افغانستان کے حوصلے جواب دے گئے اور ہفتے کے روز فاتح کا فیصلہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہوگا۔
پاکستان ایشیا کپ کا دفاعی چیمپیئن ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس نے دو بار ایشیا کپ جیتا ہے اور دونوں کامیابیاں بنگلہ دیش میں حاصل کی ہیں۔

دوسال قبل اس نے مصباح الحق ہی کی قیادت میں بنگلہ دیش کو فائنل میں ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد صرف دو رنز سے ہرایا تھا۔
2000 میں پاکستان نے معین خان کی کپتانی میں ایشیا کپ جیتا تھا۔ فائنل میں اس نے سری لنکا کو 39 رنز سےشکست دی تھی۔ معین خان اس وقت پاکستانی ٹیم کے کوچ ہیں۔
اس ٹورنامنٹ میں آفریدی کی کارکردگی شاید ہمیشہ یاد رکھی جائے گی
پاکستان کی ان دونوں کامیابیوں کے دوران شاہد آفریدی ٹیم کا حصہ تھے، اور وہ موجودہ ٹیم میں بھی شامل ہیں اور اس ٹورنامنٹ میں اپنی شاندار بیٹنگ سے میلہ لوٹ چکے ہیں۔
بھارت کے خلاف تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے ان کے ناقابل شکست 34 رنز نے پاکستان کو ایک وکٹ سے کامیابی دلائی تھی جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف انھوں نے صرف 25 گیندوں پر سات چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 59 رنز کی شاندار اننگز کھیلی لیکن اسی اننگز کے دوران آفریدی کی ران کا پٹھا کھنچ گیا تھا اور ٹیم کا میڈیکل اسٹاف پوری کوشش کر رہا ہے کہ وہ فٹ ہو کر کھیلنے کے قابل ہو سکیں۔
اوپنر شرجیل خان فٹ ہوگئے ہیں وہ کیچ لینے کے دوران محمد حفیظ سے ٹکراگئے تھے۔ تاہم احمد شہزاد کے کندھے میں تکلیف ہے، جب کہ عمرگل بھی سو فیصد فٹ نہیں ہیں۔
فائنل میں عبدالرحمٰن کی جگہ جنید خان کی واپسی تقریباً یقینی ہے۔ شرجیل خان کی واپسی اور 74 رنز کی شاندار اننگز کے بعد فواد عالم کی ٹیم میں جگہ بن جانے کے بعد صہیب مقصود ٹیم سے باہر ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
سری لنکا اس ٹورنامنٹ کی واحد ناقابلِ شکست ٹیم ہے جو بڑے سکور کے لیے کمار سنگاکارا پر انحصار کرتی آئی ہے۔ سنگاکارا نے اس ٹورنامنٹ میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے سب سے زیادہ 248 رنز بنائے ہیں، تاہم مہیلا جے وردھنے کا آؤٹ آف فارم ہونا سری لنکا کے لیے تشویش کا سبب بنا ہوا ہے۔
بولنگ میں بھی سری لنکا کے اجنتھا مینڈس نو وکٹیں لے کر بھارت کے محمد شامی اور ایشون کے ساتھ سرفہرست ہیں۔ سعید اجمل نے آٹھ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
سری لنکا نے اگر فائنل میں پاکستان کو ہرا دیا تو وہ بھارت کا پانچ بار ایشیا کپ جیتنے کا ریکارڈ برابر کر دے گا۔

No comments:

Post a Comment